آپریشن وعده صادق اور قرآنی تعلیمات

IQNA

آپریشن وعده صادق اور قرآنی تعلیمات

6:21 - April 20, 2024
خبر کا کوڈ: 3516241
ایکنا: مزاحمتی بلاک کی جدوجہد اسلامی، قرآنی بنیاد پر غزہ کی حمایت میں ہے اور بلاشک مظلومین کی مدد سے غفلت بدترین جرم اور خیانت ہے۔

شیخ مصطفی یزبیک، لبنان میں ایک مدرسے کے پروفیسر اور شیخ "محمد یزبیک" کے بیٹے، جو لبنان میں حزب اللہ کے شرعی بورڈ کے سربراہ ہیں، «وإن عُدتم عُدنا»  کے عنوان سے ایک نوٹ جو انہوں نے ایکنا نیوز ایجنسی کو فراہم کیا،  اس میں جارحیت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے مستند ردعمل کا جائزہ قرآن اور مذہبی تعلیمات کے تناظر میں پیش کیا گیا ہے، جس کا متن حسب ذیل ہے۔

 

شرعی فریضہ کا تقاضا ہے کہ کفر اور سرکش لوگ زمین کے جس حصے میں پائے جائے، ہمیں ان سے لڑنا چاہیے تاکہ خدا کے حکم پر عمل کریں۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: «فَقَاتِلُوا أَئِمَّةَ الْكُفْرِ إِنَّهُمْ لَا أَيْمَانَ لَهُمْ لَعَلَّهُمْ يَنتَهُونَ»  (سورۃ التوبہ، آیت 12): کفر کے سرداروں سے لڑو۔ کیونکہ ان کا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔ شاید وہ رک جائیں!

  

نیز، خُدا چاہتا ہے کہ ہم کسی خوف کے بغیر کسی ظلم اور نا انصافی پر بھروسہ نہ کریں۔ سورہ النساء کی آیت نمبر 104 کے مطابق کہ: «لَا تَهِنُوا فِي ابْتِغَاءِ الْقَوْمِ إِن تَكُونُوا تَأْلَمُونَ فَإِنَّهُمْ يَأْلَمُونَ كَمَا تَأْلَمُونَ وَتَرْجُونَ مِنَ اللَّهِ مَا لَا يَرْجُونَ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمً۔ا سب کچھ جاننے والا اور حکمت والا۔ (کیونکہ) اگر آپ کو تکلیف ہوتی ہے تو وہ بھی آپ کی طرح دکھ اٹھاتے ہیں۔ لیکن آپ کو خدا سے ایسی امید ہے جو ان کے پاس نہیں ہے۔ اور خدا سب کچھ جاننے والا اور حکمت والا ہے۔

 

یہ آیات "سچا وعدہ" کے آپریشن کا تصور ہیں۔ کیونکہ آج ایران کسی بھی سطح پر محاذ آرائی کے لیے دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے زیادہ پراعتماد اور پرعزم ہے۔ لہٰذا وہ وقت گزر گیا جب ہم پر ناجایز کارروائی کی گئی اور جواب نہیں دیا گیا مگر اس وقت لوگوں کی استقامت اور مزاحمت اور دشمن کو خوف زدہ کرنے والے اپنے ہتھیاروں پر بھروسہ کرنے کی وجہ سے ہم دشمن کو سخت ضرب لگانے کے قابل ہیں۔ جیسا کہ خدا تعالیٰ فرماتا ہے: «وَدَّ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْ تَغْفُلُونَ عَنْ أَسْلِحَتِكُمْ وَأَمْتِعَتِكُمْ فَيَمِيلُونَ عَلَيْكُم مَّيْلَةً وَاحِدَةً» (سورہ نساء آیت 102)

 

یہ امکانات موجود ہیں، جنگ جاری ہے اور مزاحمت کا محور اسلامی اور قرآنی تعلیمات کی بنیاد پر غزہ کے عوام کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ لہٰذا مسلمانوں کی مدد نہ کرنا اور ان کا دفاع نہ کرنا ایک خیانت ہے جس کی سزا خدا مسلمانوں کو دیتا ہے۔ آج اسلامی جمہوریہ نے یہ بھی ثابت کر دیا ہے کہ وہ ایک الہی اور قرآنی حکومت ہے، وہ کبھی ہتھیار نہیں ڈالتی اور کسی دھمکی کی پرواہ نہیں کرتی۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے ثابت کیا ہے کہ وہ واحد ملک ہے جو مسلمانوں کی پرواہ کرتا ہے اور صیہونی عارضی حکومت کے خاتمے کا نعرہ لگاتا ہے۔

 

اللہ تعالیٰ سورہ بنی اسرائیل کی آیت نمبر 5 میں فرماتا ہے: "«فَإِذَا جَاءَ وَعْدُ أُولَاهُمَا بَعَثْنَا عَلَيْكُمْ عِبَادًا لَنَا أُولِي بَأْسٍ شَدِيدٍ»: "۔

 

ہم ولی فقیہ کے حکم کے تابع ہیں، ہم اس کے فیصلوں پر سر تسلیم خم کرتے ہیں، ہم اس کی اطاعت کرتے ہیں اور اسلام، سالمیت اور انسانیت کی راہ میں لڑتے اور مزاحمت کرتے ہیں، ہماری جنگ اس وقت تک نہیں رکے گی جب تک صیہونی دشمن مظلوم عوام کے خلاف اپنی جارحیت بند نہیں کرتا۔ غزہ بارے پوری دنیا ہمارے خلاف متحد ہو جائے تب بھی ہماری ہی فتح ہے اور آنے والے دن ثابت کریں گے۔ یہ ایک الہی قرآنی روایت ہے جو انشاء اللہ پوری ہوگی۔ اگر دشمن اپنے حملے اور حماقتیں جاری رکھے تو اسے مناسب جواب دیا جائے گا، اور یہ قرآنی احکام میں بیان ہوا ہے کہ: «وَإِنْ عُدْتُمْ عُدْنَا وَجَعَلْنَا جَهَنَّمَ لِلْكَافِرِينَ حَصِيرًا»:۔  ہم بھی کافروں کے لیے جہنم کو قید خانہ بنا دیں گے۔/

 

4210876

                      

(سوره اسراء، آیه ۸)

نظرات بینندگان
captcha