ایکنا نیوز- عرب نیوز کے مطابق بنگلہ دیش میں سپریم کورٹ نے ایک درخواست پر ملک کی سب سے بڑی اسلامی جماعت، جماعت اسلامی پر انتخابات میں شرکت پر پابندی کو ہٹانے سے انکار کردیا۔
بنگلہ دیش میں سات جنوری کو انتخابات ہوں گے اور درخواست پر پانچ رکنی بینچ نے جسٹس عبیدالحسن کی سربراہی میں اس حکمنامے کو جاری کیا۔
عدالت عالیہ نے دس سال قبل جماعت اسلامی پر الیکشن میں شرکت پر پابندی کو ہٹانے کے حوالے سے ایک درخواست کو نمٹاتے ہویے پابندی ہٹانے سے انکار کیا۔
حسینہ واجد کی حکومت نے سال 2009 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد جماعت اسلامی اسلامی کے اہم رہنماوں کو سخت سزاوں سے دوچار کیا، ان میں سے بعض کو 2013 میں عمرقید کی بھی سزا سنائی گیی ہے۔
جماعت اسلامی کے مخالف وکیل تانیا امیر نے جماعت اسلامی مخالف حکم پر تاکید کرتے ہوئے کہا: اگر جماعت اسلامی کی جانب سے مظاہرہ یا احتجاج کیا گیا تو ہم حق رکھتے ہیں کہ مزید الزامات ان پر اضافہ کریں۔
جماعت اسلامی کے وکیل مطیع الرحمن آکاندا، کا کہنا تھا کہ ہم اپنے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے اور عدالتی حکم میں بھی انتخابات میں شرکت یا سرگرمی بارے کوئی واضح حکم نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ عرصے سے سیکولر جماعتوں کی جانب سے جماعت اسلامی پر پابندی کے مطالبے کیے جارہے ہیں تاہم حکومت نے اب تک اس پر عمل نہیں کیا ہے اور امریکہ بھی جماعت اسلامی کو ایک متعدل اسلامی جماعت تسلیم کرتا ہے۔/
4182987