فرنچ صدر نے اسلامی لباس پر پابندی کی تاکید کردی

IQNA

فرنچ صدر نے اسلامی لباس پر پابندی کی تاکید کردی

11:59 - September 02, 2023
خبر کا کوڈ: 3514880
میکرون کا کہنا ہے کہ جو بچیاں یونیفارم کی جگہ لمبے لباس پہن کر آئیں گی انکو داخل ہونے کی اجازت نہ ہوگی۔

ایکنا - خبررساں ادارے فرانس 21 نیوز کے مطابق فرانسیسی حکام نے اسکول میں عبایا کو سیکولر قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مسلم خواتین کے اسکول میں عبایا پہننے  پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا۔

 

صدر میکرون نے کہا ہے کہ عربی لباس کے ساتھ بچیوں کو تعلیمی اداروں میں داخلے کی اجازت نہ ہوگی۔

 

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے وزیر تعلیم گیبریل اٹل نے ٹی وی انٹرویو کے دوران بتایا کہ فرانس کے اسکولوں میں اب عبایا پہننا ممکن نہیں ہوگا، 4 ستمبر کو اسکولوں میں واپسی سے قبل سربراہان اسکولوں کو’  قومی سطح پر وضع کردہ اصول ‘دیا جائے گا۔

فرانسیسی وزیر تعلیم نے عبایا کو  سخت سیکولر قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ کلاس روم میں داخلے کے ساتھ طالب علموں کو دیکھ کر ان کے مذہب کی نشاندہی نہیں ہونی چاہیے۔

دوسری جانب فرانسیسی میڈیا کا بتانا ہے کہ فرانس میں عبایا پر پابندی سے مذہبی اور شہری آزادی پر بحث چھڑ گئی ہے۔

واضح رہے کہ فرانسیسی حکام کی جانب سے اٹھایا جانے والا یہ اقدام کئی مہینوں سے جاری بحث کے بعد سامنے آیا ہے جہاں طویل عرصے سے خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی عائد ہے۔

رپورٹس کے مطابق کہ اسکولوں میں عبایا پر پابندی دائیں اور انتہائی دائیں بازو کی جانب سے دیے جانے والے زور کے بعد عائد کی گئی ہے جس پر بائیں بازو کی جماعتوں کا یہ مؤقف ہے کہ زیر غور اقدام شہریوں کے حقوق کی پامالی کرے گا۔

 

4166339

نظرات بینندگان
captcha