ایکنا نیوز کے مطابق ہندوستان کے اکثر مقامات پر محرم کے جلوس اپنے معمول کے راستوں سے نکالے گئے اور جگہ جگہ پر سبیلیں لگائی گئی۔
کربلا میں امام حسین علیہ السلام اور اپ کے ساتھیوں کی شہادت کی یاد میں ہندوستان کی سرزمین پر جگہ جگہ مجلس، ماتم، جلوس، نوحہ، سینہ زنی اور دوسرے روایتی طریقوں سے عزاداری کی گئی۔
جلوس کے دوران بہت سی جگہوں پر عزاداروں نے ہاتھوں میں قرآن بلند کر کے سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن کی بے حرمتی پر احتجاج بھی کیا۔
اسی طرح جمعہ کے دن یوم حضرت علی اصغر بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا اور شہادت حضرت علی اصغر کو کربلا والوں کی مظلومیت کی حقانیت کی دلیل کے طور پر پیش کیا گیا۔
کچھ مقامات پر شدید بارش بھی ہوئی اور بعض جگہوں سے بارش کی بنیاد پر کچھ پریشانیوں کی رپورٹ ہے۔
اسی طرح ایسی بھی کچھ خبریں اڑ رہی ہیں کہ دہلی میں پولیس نے بعض عزاداروں پر لاٹھی چارج کی۔
کشمیر میں سالوں سال بعد جلوس کھول دیا گیا اور اپنے روایتی طریقے سے جلوس برآمد ہوا۔