مقدسات کی توہین بارے ممالک کے قوانین کیا ہیں؟

IQNA

مقدسات کی توہین بارے ممالک کے قوانین کیا ہیں؟

9:25 - July 17, 2023
خبر کا کوڈ: 3514623
ایکنا تھران: تحققیاتی اور سروے مرکز پیو کے مطابق ایک چوتھائی یا چھبیس فیصد ممالک سال 2014 سے مقدسات کی توہین کے خلاف قانون بنا چکے ہیں۔

ایکنا نیوز کے مطابق سوئیڈن میں قرآن سوزی کے خلاف شدید اعتراضات کے بعد جعہ کو ایک شخص کی جانب سے تورات کو اسٹاک ہوم میں اسرائیلی سفارت خانے کے سفیر کے مقابل جلانے کی درخواست منظور ہوچکی ہے۔

 

اس وقت کچھ ممالک میں مقدسات کی توہین کے خلاف قوانین موجود ہیں، مقدسات کی توہین ایک ایسا قانون ہے جس کے مقدس کسی کے مقدس رہنما یا عقیدے کی توہین ایک جرم شمار ہوتا ہے اور دنیا میں چھبیس فیصد ممالک میں ایسے قوانین موجود ہیں۔

 

اس وقت مختلف ممالک میں مقدسات کی توہین کو جرم مانا گیا ہے سال 2012 کے بعد سے تینتیس ممالک میں ایسے قوانین بنائے گیے ہیں جنمیں اکیس ممالک مسلمان ہیں جنمیں افغانستان، الجزایر، بحرین، مصر، انڈونیشیا، ایران، اردن، کویت، لبنان، ملایشیا، مالدیپ، مراکش، عمان، پاکستان، قطر، سعودی عرب، سومالی، سوڈان، ترکی، امارات وغیرہ شامل ہیں۔

 

نگاهی به قوانین ضد هتک مقدسات در جهان

 

 سال ۲۰۱۲ میں هندوستان  اور سنگاپور اور اسی طرح ڈنمارک، فن لینڈ، جرمنی، یونان، آئرلینڈ، اٹلی اور مالٹا، ہالینڈ، نایجیریا، ناروے، اور پولینڈ میں مقدسات کی توہین جرم قرار دیا گیا۔

بعض ممالک میں رسمی طور پر توہین مقدسات اور اظھار رائے کی آزادی کے قوانین میں فرق کو اجاگر کیا گیا ہے۔

نگاهی به قوانین ضد هتک مقدسات در جهان

 

 سال ۲۰۱۲، میں ایک سروے میں معلوم ہوا کہ ڈنمارک میں ۶۶ لوگ توہین مقدسات کے مخالف ہیں. سال 2012 سے پہلے بھی کئی بار اس بارے قرار داد پیش ہوا تاہم منظور نہ ہوسکے بلا آخر سال 2017 کو اس کو منظور اور قانون بنا لیا گیا۔

فرانس میں سال ۲۰۱۸  میں افراد کے خلاف نفرت یا تشدد  یا کسی کے خلاف کسی خاص جنسیت یا مذہب کے خلاف اقدام کو جرم قرار دیا گیا ہے۔

 

نگاهی به قوانین ضد هتک مقدسات در جهان

 

جرمنی میں بھی توہین مقدسات ایک جرم شمار کیا جاتا ہے۔

سوئیڈن کے قوانین میں مقدسات کی توہین جرم نہیں اور مذہب کو ایک خاص فرد سے متعلق جوڑا جاتا ہے۔/

 

4155162

نظرات بینندگان
captcha