فرقہ وارانہ اور مذہبی انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے ایم ایم اے کی بحالی ناگزیر تھی، علامہ ساجد میر

IQNA

فرقہ وارانہ اور مذہبی انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے ایم ایم اے کی بحالی ناگزیر تھی، علامہ ساجد میر

8:54 - December 15, 2017
خبر کا کوڈ: 3503944
بین الاقوامی گروپ: بیت المقدس معاملے کو جس طرح چھیڑا گیا اس پر ملک گیر احتجاج ہوگا، دینی جماعتیں عقیدہ ختم نبوت کیلئے ہر سطح پر جنگ لڑیں گی

ایکنا نیوز- اسلام ٹائمز۔ کراچی سے واپسی پر مرکز اہل حدیث راوی روڈ لاہور میں کارکنوں اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ ساجد میر کا کہنا تھا کہ جن جماعتوں نے ایم ایم اے بنائی تھی ان کا خیال تھا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ اسے دوبارہ بحال کیا جائے، یہ اتحاد اسلامی اقدار اور مسلمانوں کے مسائل کی ترجمانی کیلئے ہے، ایم ایم اے کی بحالی سے دنیا بھر کے مسلمانوں اور اسلام پسند جماعتوں میں مثبت تاثر جائے گا۔ علامہ ساجد میر نے کہا کہ ملک میں دہشتگردی اور فرقہ واریت پاکستان کو کمزور کرنے کی بین الاقوامی سازش ہے، ایم ایم اے نے پہلے بھی فرقہ واریت اور مذہبی انتہا پسندی کو کم کرنے میں کردار ادا کیا تھا اور امید ہے کہ مذہبی جماعتوں کا دوبارہ اتحاد ملک میں مختلف مذہبی گروپوں کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے میں کردار ادا کرے گا۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اسلامی ممالک پر جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے، بیت المقدس معاملے کو جس طرح چھیڑا گیا اس پر ملک گیر احتجاج ہوگا، دینی جماعتیں عقیدہ ختم نبوت کیلئے ہر سطح پر جنگ لڑیں گی، اسی طرح کشمیر میں بھارتی جارحیت کیخلاف بھی آواز اٹھائی جائے گی۔ علامہ ساجد میر نے کہا ہے کہ ایم ایم اے کی بحالی کے پیچھے کسی تیسری قوت کا ہاتھ نہیں، ملک میں فرقہ وارانہ اور مذہبی انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے ایم ایم اے کی بحالی ناگزیر تھی۔

نظرات بینندگان
captcha